‫چین کے پہلے لاؤزی ڈیجیٹل ہیومن کی رونمائی سان مینشیا، ہینان میں کی گئی

سا ن مینشیا، چین، 23 مئی 2025ء/سنہوا-ایشیانیٹ/– مئی کو، لاؤزی ڈیجیٹل ہیومن لانچ اور آن لائن پروموشن کی تقریب، جسے ”وقت اور جگہ میں مکالمہ” کا نام دیا گیا ہے، ہنگو پاس تاریخی اور ثقافتی سیاحتی زون میں منعقد ہوئی، جو ”ہزاروں سال پرانا اسٹریٹجک پاس اور تاؤ ازم کی جائے پیدائش” کے نام سے مشہور ہے۔ یہ لاؤزی کا چین کا پہلا ڈیجیٹل انسان ہے، جس میں مصنوعی ذہانت، تھری ڈی ماڈلنگ اور قدرتی معنیاتی تعامل جیسی جدید ترین ٹکنالوجیوں کو ضم کیا گیا ہے۔ 100،000 سے زیادہ فلسفیانہ تبصروں کے مطالعہ پر انحصار کرتے ہوئے، اس منصوبے نے ” تاؤ تی چنگ  سیمینٹک نالج گراف” تیار کیا ہے، جس سے ”تاؤ تی چنگ ” جیسے فلسفیانہ کاموں پر مرکوز حقیقی وقت کے انسانی مشین تعامل اور مکالمے کو ممکن بنایا گیا ہے۔

سا ن مینشیا یلو ریور کلچرل ٹورازم فیسٹیول کی آرگنائزنگ کمیٹی کے مطابق اسی دن ایسٹ چائنا نارمل یونیورسٹی کے گلوبل لاؤزی تھٹ ڈسسیمیشن ریسرچ سینٹر کے ہنگو پاس بیس کا افتتاح بھی کیا گیا۔

تاریخی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ 2500 سال قبل مشرقی چو خاندان کے 80 سالہ آرکائیوسٹ لاؤزی نے سیاہ بیل پر سوار ہو کر قدیم دارالحکومت لویانگ سے مغرب کی جانب سفر کیا اور ہنگو درہ پہنچے۔ وہ وہاں سات ماہ سے زیادہ عرصے تک رہے اور پانچ ہزار سے زائد کرداروں پر مشتمل مشہور فلسفیانہ شاہکار ” تاؤ تی چنگ ”  کی تالیف کی۔ یہ کتاب نہ صرف روایتی چینی ثقافت میں ایک اہم مقام رکھتی ہے بلکہ عالمی سطح پر پھیلی اور مطالعہ بھی کی گئی ہے، جو سب سے زیادہ ترجمہ شدہ اور وسیع پیمانے پر تقسیم شدہ چینی کلاسک بن گئی ہے۔ اب تک اس کا تقریبا 100 زبانوں میں ترجمہ کیا جا چکا ہے اور اس کے 2000 سے زائد ایڈیشن ہو چکے ہیں۔

یہ تقریب 30 ویں سا ن مینشا یلو ریور کلچرل ٹورازم فیسٹیول کے اجزاء میں سے ایک ہے۔ ”استحکام کا ستون – ایک پھلتا پھولتا زرد دریا” کے موضوع کے ساتھ، یہ فیسٹیول 17 سے 25 مئی تک جاری رہے گا، جس میں مجموعی طور پر 9 اہم سرگرمیاں شامل ہیں۔

دریائے زرد کے وسط میں مغربی ہینان میں واقع، سنمینشیا کو چینی تہذیب کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ یانگ شاؤ ثقافت اور لاؤزی کی فلسفیانہ وراثت، جو یہاں پیدا ہوئی، نے چینی ورثے کی ترقی کو  مثالی شکل دی ہے۔

ماخذ: سنمینشیا یلو ریور کلچرل ٹورازم فیسٹیول کی آرگنائزنگ کمیٹی

Recent Posts