بین الاقوامی منڈیوں میں ایلمیرا کے لئے اِن یونی فیشن کی دانائی سے بھرپور تدبیریں

لندن، 23 نومبر، 2022/پی آرنیوزوائر/–  گلوبل یونیورسٹی سسٹمز (جی یو ایس) کا جزو، ان یونی،  جو کہ عالمی تعلیمی شراکت داروں میں سے ایک ہے، 1855 میں قائم ہونے والے ٹومی ہلفیگر فیشن بزنس اسکول کے آبائی ایلمیرا کالج کے لیے بین الاقوامی منڈیوں میں مارکیٹنگ اور دانائی سے بھرپور تدبیریں فراہم کر رہا ہے۔https://mma.prnewswire.com/media/1949546/InUni_Hilfiger.jpg

ایلمیرا، نیو یارک میں واقع ایک پرائیویٹ، کو ایجوکیشنل، فائی بیٹا کپّا کالج، ایلمیرا کالج (Elmira College) ریاستہائے متحدہ میں خواتین کا پہلا کالج تھا جس میں اس وقت کے بہترین مَردوں کے کالجوں کے مساوی  درجے کا مطالعاتی کورس تھا۔ 1969 میں شریک تعلیمات بننے کے بعد، آج ایلمیرا میں تقریباً 800 کل وقتی، انڈرگریجویٹ زیادہ تر رہائشی طلباء کا اندراج ہے، اور یہ پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ایڈوانس سرٹیفکیٹس، ماسٹرز ڈگری پروگرامز اور نان کریڈٹ کورسز پیش کرتا ہے۔

ایلمیرا کالج کے پروگرام میں ایک حالیہ اضافہ ٹومی ہِلفیگر فیشن بزنس اسکول (Tommy Hilfiger Fashion Business School) ہے۔ ہِلفیگر، ٹومی ہِلفیگر کارپوریشن کے بانی اور عالمی فیشن انڈسٹری میں ایک لیجنڈ، ایلمیرا کے علاقے سے گہری وابستگی رکھتے ہیں۔ پچاس سال پہلے، انہوں نے اپنی پہلی کارگاہ، جسے پیپلز پلیس کہا جاتا ہے، نیو یارک کے شہر ایلمیرا میں شروع کی، جہاں انہوں نے ایلمیرا کالج کے طالب علموں کو اسٹور میں کام کرنے کے لیے رکھا۔https://mma.prnewswire.com/media/1952132/InUni_Logo.jpg

ہِلفیگر فیملی، فیشن کی صنعت میں داخل ہونے کے خواہشمند طلباء کے لیے ایک مضبوط کاروباری بنیاد کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، فیشن کی تجارت اور مارکیٹنگ پر مرکوز ایک پروگرام پیش کرنے کے خیال کے ساتھ ایلمیرا کالج تک پہنچی تھی۔ فیشن انڈسٹری خریداروں کا سامنا کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی صنعتوں میں سے ایک ہے، جس کی آمدنی کا تخمینہ 1.5 ٹریلین امریکی ڈالر سالانہ ہے۔

“ہم ایلمیرا کالج کے ساتھ اس کی مارکیٹنگ اور دانائی  سے بھرپور کے مواقع کے سلسلے میں کام کرنے پر  بہت پرجوش ہیں،” اِن یونی (InUni) مارکیٹنگ کے چیئرمین ڈیوڈ فشر نے کہا۔”ٹومی ہلفیگر فیشن بزنس اسکول کے علاوہ یونیورسٹی کے پاس ایک بھرپور تعلیمی ورثہ ہے، جس کا ایک حصہ مارک ٹوین اسٹڈیز کے لیے اس کا مرکز ہے، جو کہ ریاستہائے متحدہ کے  چار تاریخی طور پر اہم جڑواں وراثتی مقامات میں سے ایک ہے۔”

دوسری جانب، ایلمیرا کالج کے سابق طلباء میں شامل ہیں:امریکی شاعرہ ڈیان لاکورڈ، عاصموف کے سائنس فکشن میگزین کی ایڈیٹر شیلا ولیمز، اور ڈرامہ نگار اور پروڈیوسر اور 1979 سے 1983 تک اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز کی  صدر، فے کینین۔

“اِن یونی  کے ساتھ ہماری شراکت داری ہماری بین الاقوامی بھرتی کی کاوشوں کے لیے قابل قدر مارکیٹنگ اور بھرپور دانائی  فراہم کرتی ہے،” ایلمیرا میں اندراج کے انتظام کے نائب صدر ایرک سائکس کہتے ہیں، “اِن یونی کا اس شعبے میں بہترین ٹریک ریکارڈ ہے اور ہم اس  تعاون کے بارآور ہونے کے منتظر ہیں۔”

لبرل آرٹس اور سائنسز کی بنیاد پر، ایلمیرا کالج ایک مشترک اور معاون ماحول فراہم کرتا ہے جو طلباء کو فعال سیکھنے والے، موثر رہنما، کمیونٹی کے ذمہ دار اراکین اور عالمی سطح پر مصروف  کار شہری بننے کے قابل بناتا ہے۔ کالج 25 سے زیادہ میجرز اور اکیڈمک پروگرامز، ایک آنرز پروگرام، 17 اکیڈمک آنر سوسائٹیز، اور 16 ڈویژن III یونیورسٹی ٹیمیں پیش کرتا ہے۔ نیویارک کے سَدرن فنگر لیکس ریجن میں واقع، ایلمیرا کی انڈرگریجویٹ اور گریجویٹ طلباء کی آبادی 20 سے زیادہ ریاستوں اور نو ممالک سے تعلق رکھتی ہے۔

اِن یونی  کے بارے میں:

اِن یونی ، گلوبل یونیورسٹی سسٹمز (جی یو ایس) کی ایک کمپنی، برطانیہ، یو ایس اے ، اور یورپ کی کئی سرکردہ یونیورسٹیوں کے ساتھ ایک بین الاقوامی طلبہ کی مشاورتی شراکت دار ہے۔ یہ بین الاقوامی طلباء کو ان یونیورسٹیوں کے ساتھ ان کی درخواستیں  دینے  اور داخلے کے سلسلے  میں مدد کرتا ہے جو ان کی دلچسپیوں اور تعلیمی قابلیت کے موافق ہوتی ہیں ۔ اِن ـیونی مختلف بین الاقوامی جگہوں پر تعلیم حاصل کرنے میں دلچسپی رکھنے والے طلباء تک براہ راست رسائی کے لیے دنیا بھر میں بہت سے شراکت داروں کے ساتھ بھی کام کرتا ہے۔ جب طلبہ بین الاقوامی اعلیٰ تعلیم کے پروگرام کے لیے اپنا سفر شروع کرتے ہیں تب  ان کے مجموعی تجربے کو بہتر بناینے کے لئے  یہ اداروں کے ساتھ شراکت داری بھی کرتا ہے ۔

تصویر:  https://mma.prnewswire.com/media/1949546/InUni_Hilfiger.jpg
لنک:  https://mma.prnewswire.com/media/1952132/InUni_Logo.jpg

 

Recent Posts

Two Fatal Incidents Reported in IIOJK

Srinagar: Two individuals lost their lives in separate incidents in Indian illegally occupied Jammu and Kashmir.

According to Kashmir Media